حضرت مولانا کوکب اوکاڑوی
کے قلم سے
بسم الله الرحمن الرحيم - الصلوة والسلام عليك يا سيدى يارسول
الله
محترم پیر زادە علامہ اقبال احمد فاروقی جمعرات
19دسمبر 2013 ( کچھ ساعتیں پہلے) اس جہانِ فانی سے رحلت فرماگئے ھیں ۔ انا للہ وانا الیہ راجعون ۔ الله کریم جل شانہ
ان کی مغفرت فرمائے۔ 4جنوری 1928 کو ضلع گجرات کے ایک گاوٴں میں ان کی ولادت ھوئی
، حضرت مولانا نبی بخش حلوائی نقش بندی کے شاگردِ رشید تھے، ایم اے فارسی پنجاب
یونی ورسٹی سےکیا، فوج اور سول اداروں میں ملازمت بھی کی، ڈیپٹی ڈائر یکٹر لیبر
ویلفیر آف پنجاب کےمنصب سے 1988میں ریٹائر ھوے، عربی، فارسی، اردو اور پنجابی میں کمال دست رس
رکھتےتھے، باکمال خطیب اور ادیب تھے، جمعیۃ العلما پاکستان کے فعال رکن رھے، مرکزی
مجلسِ رضا، لاھور کے سربراە
اور ماہ نامہ " جہانِ رضا " کے
مدیر اعلی تھے۔ لاھور میں مکتبہ نبویہ کی 1968 میں بنیاد رکھی، تفسیر نبوی ( پنجابی) کا اردو
ترجمہ، تذکرە علماے اھل سنت ، ترجمہ الدرالثمین فی
مبشرات النبی الامین ،ترجمہ نزھۃ الخواطر، ترجمہ تکمیل الایمان ، ترجمہ مرج
البحرین، ترجمہ زبدۃ الآثار ، ترجمہ مقامات صوفیاٴ، ترجمہ قصر عرفان ، ترجمہ خزینۃ
الاصفیا ٴ، ترجمہ و تلخیص الدولۃ المکیۃ، خلاصہ کشف المحجوب ، مجالس علماٴ، فکر
فاروقی، نسیمِ بطحا، باتوں سے خوش بو آ ئے... جیسی کتابیں یادگار بنائیں ۔ اعلی
حضرت مجدد بریلوی علیہ الرحمۃ کے حوالے سے ان کی خدمات کی ایک تفصیل ھے۔ مجھ گناە گار سے بہت محبت رکھتے تھےاور بہت
قدر دانی فرماتے تھے۔۔ گزشتہ کچھ عرصے سے علیل تھے، میرے چچا محترم کے وصال پر
تعزیت کے لیے فون کیااور وھی ان سے میری آخری گفتگو ثابت ھوئی۔۔ گزشتہ شب 11:47 پر
ان کے فرزند نے ان کے وصال کی خبرسنائی، سماعت پر شبہ گزرا مگر مرضی مولا از ھمہ اولٰی
۔۔
گزشتہ پیر کے دن بھارت کے شہر جےپور
میں محترم راشد برکاتی ،اجمیر شریف جاتے ھوے کار ایکسی ڈینٹ میں شہید ھوگئے، بہت
پیارے دوست اور عقیدت مند تھے، کیسے کیسے پیاروں سے محروم ھوتا جارھا ھوں ۔۔۔
صدموں کا یہ تسلسل مجھ ناتواں کو نڈھال کر رھا ھے، الله کریم جل شانہ اپنے حبیبِ
کریم صلی الله علیہ وسلم کے صدقے ایمان کی سلامتی کے ساتھ مجھے نیکی پر استقامت
عطا فرماے،آمین
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں