منگل، 21 اپریل، 2020

Surah Nisa Ka Taaruf


سورۂ نساء کا تعارف   

مقامِ نزول:      

سورۂ نساء مدینہ منورہ میں نازل ہوئی ہے۔    (   خازن، النساء،    ج۱، ص ۳۴۰)   

رکوع اور آیات کی تعداد:   

اس میں 24رکوع    اور    176 آیتیں ہیں۔    

’’نساء‘‘ نام رکھے جانے کی وجہ:   

عربی میں عورتوں کو’’نساء‘‘ کہتے ہیں اوراس سورت میں بہ کثرت وہ احکام بیان کئے گئے ہیں جن کا تعلق عورتوں کے ساتھ ہے ا س لئے اسے ’’ سورۂ نساء‘‘ کہتے ہیں۔   

سورۂ نساء کے فضائل:   

(1)…سورۂ نساء کی ایک آیتِ مبارکہ کے بارے میں حضرت    عبداللہ    بن مسعود    رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ    فرماتے ہیں ، نبی کریم    صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   نے مجھ سے ارشاد فرمایا ’’مجھے قرآنِ مجید پڑھ کر سناؤ۔میں نے عرض کی:   یا       رسول       اللہ   !    صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ    ،میں آپ کو پڑھ کر سناؤں حالانکہ یہ تو آپ پر نازل فرمایاگیا ہے!ارشاد فرمایا ’’ہاں    (تم پڑھ کر سناؤ)    ۔ چنانچہ میں نے سورۂ نساء پڑھی حتّٰی کہ جب میں اس آیت پر پہنچا :    فَكَیْفَ اِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ اُمَّةٍۭ بِشَهِیْدٍ وَّ جِئْنَا بِكَ عَلٰى هٰۤؤُلَآءِ شَهِیْدًاﳳ(   ۴۱)    (   نساء:   ۴۱)   

ترجمہ   ٔ   کنزُالعِرفان   :تو کیسا حال ہوگا جب ہم ہر امت میں سے ایک گواہ لائیں گے اور اے حبیب! تمہیں ان سب پر گواہ اور نگہبان بناکر لائیں گے۔    

تو آپ    صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ    نے ارشاد فرمایا’’بس کرو ،اب تمہارے لئے یہی کافی ہے۔میں حضور پرنور    صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کی طرف متوجہ ہوا تو دیکھا کہ آپ کی مبارک آنکھوں سے آنسو رواں ہیں۔ (   بخاری، کتاب فضائل القرآن، باب قول المقریء للقاریئ: حسبک،    ۳ / ۴۱۶   ، الحدیث:    ۵۰۵۰)   

(2)…   حضرت عمر فاروق    رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ    فرماتے ہیں ’’سورۂ بقرہ، سورۂ نساء، سورۂ مائدہ، سورۂ حج اور سورۂ نور سیکھو کیونکہ ان سورتوں میں فرض علوم بیان کئے گئے ہیں۔    (   مستدرک، کتاب التفسیر، تفسیر سورۃ النور،    ۳ / ۱۵۸   ، الحدیث:    ۳۵۴۵)       

(3)…   حضرت    عبداللہ    بن عباس    رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا    فرماتے ہیں ’’جس نے سورۂ نساء پڑھی تو وہ جان لے گا کہ وراثت میں کون کس سے محروم ہوتا ہے اور کون کس سے محروم نہیں ہوتا ۔    (   مصنف ابن ابی شیبہ، کتاب الفرائض، ما قالوا فی تعلیم الفرائض،    ۷ / ۳۲۴   ، الحدیث:    ۵)    

(4)…   حضرت عمر فاروق    رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ    فرماتے ہیں ’’جس نے سورۂ بقرہ، سورۂ آل عمران اور سورۂ نساء پڑھی تو وہ    اللہ   تعالیٰ کی بارگاہ میں حکمت والے لوگوں میں سے لکھا جائے گا۔    (   شعب الایمان، التاسع عشر من شعب الایمان، فصل فی فضائل السور والآیات،    ۲ / ۴۶۸   ، الحدیث:    ۲۴۲۴)      

تفسیر صراط الجنان کے اینڈروائیڈ ایپلیکیشن سے کاپی پیسٹ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

ٹیوٹر اپڈیٹس دیکھیں اور فالو کریں