ہفتہ، 7 دسمبر، 2013

Safar K Mahine Se Mutalliq Bad Shugooniyan




صفر کے مہینے سے متعلق بدشگونیاں

بعض لوگ ماہ صفر یعنی اسلامی سال کے دوسرے مہینہ کو منحوس خیال کرتے ہیں۔ انہیں یہ بدگمانی ہے کہ اس مہینے میں برکت نازل نہیں ہوتی اور یہ کہ اس میں آفات و مصائب اور بلیات نازل ہوتی ہیں۔
ان لوگوں میں سے بعض کے نزدیک اس کے پہلے تیرہ دن بڑے تیز یعنی سختی لئے ہوتے ہیں ۔ اس بارے میں ان کے ہاں ایک اصطلاح تیرہ تیزی کی ہے۔ ان کا عقیدہ ہوتا ہے کہ ان دنوں میں شادی نہ کی جائے اورنہ ہی کسی نئے کاروبار کو اختیار کیاجائے۔
ان فاسد عقائد و خیالات کے بارہ میں نبی اکرمﷺ کا فرمان ہے :
لَا عَدْوَی وَلَا طِیَرَة وَلَا ہَامَة وَلَا صَفَرَ
[بخاری 5707]
ترجمہ: کوئی بیماری متعدی نہیں ہے نہ بدشگونی کا کوئی تصور ہے‘اور ہامہ کا کوئی وجود نہیں ہے اور صفر کا مہینہ منحوس نہیں ہے

حدیث شریف کی تشریح
ولا طیرہ
کا مطلب یہ ہے کہ بدشگونی لینا جایز نہیں۔ عرب کے لوگوں کو یہ عادت تھی کہ یہ کسی کام کو نکلتے یا کسی جانے کا ارادہ کرتے تو پرندہ یا ہرن کو چھچھکارتے اگر وہ دائیں جانب بھاگتا تو مبارک سمجھتے لیکن اگر بائیں جانب جاتا تو اس کام کو اپنے لیے نفع بخش نہ سمجھتے اور اس کے کرنے سے رک جاتے ۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس توہم پرستی سے روک دیا۔

ولا ھامہ
کا مطلب یہ ہے کہ اہل عرب یہ عقیدہ رکھتے تھے کہ اگر کسی شخص کو قتل کر دیا جائے تو اس کی کھوپڑی سے ایک جانور نکلتا ہے جس کا نام ھامہ ہے ۔ وہ ہمیشہ ان الفاظ میں فریاد کرتا رہتا ہے ۔“مجھے پانی دو“جب تک قاتل کو قتل نہ کر دیا جائے فریاد کرتا رہتا ہے ۔
بعض کہتے ہیں کہ ہامہ سے مراد الو ہے ۔ عرب والے سمجھتے تھے کہ جس گھر پر الو آکر بیٹھ جائے اور بولے تو وہ گھر ویران ہوجاتا ہے یا اس کا گھر سے کوئی مر جاتا ہے ۔ یہ اعتقاد ہمارے زمانے میں بھی پایا جاتا ہے ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو باطل قرار دیا ہے ۔

ولا صفر
کے متعق مختلف اقوال ہیں جن میں یہ بھی ہےکہ اس سے مراد صفر کا مہینہ ہے جو محرم کے بعد آتا ہے۔عوام اس کو منحوس سمجھتے اور آفات کوموجب سمجھتے تھے اس لیے یہ اعتقاد بھی نبی صلی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے باطل قرار دیا ہے کہ صفر میں کو نحوست نہیں
تو اسلام نے ان بدشگونیوں کی تردید کی ہے۔

صفر کے مہینہ میں نحوست کی تردید میں سات احادیث وارد ہیں :
[مسندامام احمدبن حنبل حدیث نمبر2299 حدیث نمبر15161 حدیث نمبر8916
ابن ماجہ حدیث نمبر3529
ابوداود حدیث نمبر3412
مسلم شریف حدیث نمبر4116
بخاری شریف حدیث نمبر5278]
انسان کیلئے نحوست اس کے اپنے گناہوں کے سبب ہوتی ہے کوئی وقت اورکوئی مہینہ منحوس نہیں ہوتا
۔


..:: Follow us on ::..

http://www.jamiaturraza.com/images/Twitter.jpghttp://www.jamiaturraza.com/images/Facebook.jpg


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

ٹیوٹر اپڈیٹس دیکھیں اور فالو کریں