مرحومین کو قرآن کی تلاوت سے ایصالِ ثواب کا فائدہ
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
سوال:
کیا مرحومین کوقرآن مجید کی تلاوت کا ثواب ایصال کیاجائے تو ان کوفائدہ پہنچتاہے یا نہیں ؟ اس بارے میں شرعی رہنمائی فرمائیں تو بہت بہت مہربانی ہوگی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
سوال:
کیا مرحومین کوقرآن مجید کی تلاوت کا ثواب ایصال کیاجائے تو ان کوفائدہ پہنچتاہے یا نہیں ؟ اس بارے میں شرعی رہنمائی فرمائیں تو بہت بہت مہربانی ہوگی۔
............................................................................
جواب:
مرحومین کو ثواب ایصال کرنے کے سلسلہ میں متعددروایتیں ملتی ہیں،چنانچہ سنن ابوداودشریف میں حدیث پاک ہے :عن سعد بن عبادۃ انہ قال یا رسول اللہ ان ام سعد ماتت فای الصدقۃ افضل قال الماء قال فحفربئرا وقال ہذہ لام سعد ۔رواہ ابوداودوالنسائی. ترجمہ: حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے عر ض کیا :یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم!سعد رضی اللہ عنہ کی والدہ انتقال کرگئیں ہیں ، کونساصدقہ ان کے حق میں زیادہ فضیلت والا ہے؟توحضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایاپانی ،توسعد رضی اللہ عنہ نے کنواں کھدوایااورکہا یہ سعد کی والدہ کے لئے ہے اوراس کاثواب ان کے لئے پہنچتارہے ۔(سنن ابی داود ،کتا ب الزکاۃ ،باب فی فضل سقی الماء ،حدیث نمبر:1431!مشکوۃ المصابیح ،باب فضل الصدقۃ،ص196) امام طبرانی کی معجم اوسط میں حدیث پاک مذکورہے :عن ابی سعید الخدری قال :قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم :یتبع الرجل من الحسنات یوم القیامۃ امثال الجبال ،فیقول :انی ہذا؟فیقال :باستغفارولدک لک ۔ ترجمہ:سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ،آپ نے فرمایاکہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا:قیامت کے دن پہاڑوں کی مانندآدمی کے ساتھ نیکیاں آئینگی ،تووہ شخص کہے گاکہ یہ کہاں سے آئی ہیں؟توکہا جائے گاتیرے حق میں تیرے لڑکے کی استغفارکی وجہ سے۔(المعجم الاوسط للطبرانی ،من اسمہ احمد ،حدیث نمبر:1965) ابوالقاسم سعد بن علی الزنجانی نے اپنی کتاب فوائد میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ارشادفرماتے ہیں کہ جوشخص قبرستان میں جائے اور سورۂ فاتحہ سورۂ قل ہواللہ احد،سورۂ الھکم التکاثرپڑھ کراس کا ثواب قبرستان کے مردوں کوپہنچائے تویہ مردے قیامت میں اس پڑھنے والے کے لئے اللہ تعالی کے پاس شفاعت کریں گے۔(مرقاۃ المفاتیح ،ج2ص382) قاضی ابوبکربن عبد الباقی نے اپنی کتاب مشیخۃ میں سلمہ بن عبید سے روایت کی ہے کہ ایک دفعہ رات کے وقت حماد مکی مکہ مکرمہ کے قبرستان کوتشریف لے گئے اور ایک قبرپرسررکھ کرسوگئے انہوں نے خواب میں دیکھاکہ قبرستان کے مردے کئی حلقے بناکربیٹھے ہوئے ہیں ،میں نے مردوں کو(ایسی حالت میں دیکھ کر)ان سے پوچھاکہ کیا قیامت قائم ہوگئی ہے ؟مردے جواب دئے کہ نہیں نہیں !قیامت قائم نہیں ہوئی ہے بلکہ ایک شخص نے سورۂ قل ہواللہ احد پڑھ کراس کا ثواب اس قبرستان کے مردوں کوبخشاہے اور ہم سب مردے اس کا ثواب ایک سال سے آپس میں بانٹ رہے ہیں ۔(مرقاۃ المفاتیح ،باب دفن المیت ج2ص382)
واللہ ورسولہٗ اعلم بالصواب
جواب:
مرحومین کو ثواب ایصال کرنے کے سلسلہ میں متعددروایتیں ملتی ہیں،چنانچہ سنن ابوداودشریف میں حدیث پاک ہے :عن سعد بن عبادۃ انہ قال یا رسول اللہ ان ام سعد ماتت فای الصدقۃ افضل قال الماء قال فحفربئرا وقال ہذہ لام سعد ۔رواہ ابوداودوالنسائی. ترجمہ: حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے عر ض کیا :یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم!سعد رضی اللہ عنہ کی والدہ انتقال کرگئیں ہیں ، کونساصدقہ ان کے حق میں زیادہ فضیلت والا ہے؟توحضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایاپانی ،توسعد رضی اللہ عنہ نے کنواں کھدوایااورکہا یہ سعد کی والدہ کے لئے ہے اوراس کاثواب ان کے لئے پہنچتارہے ۔(سنن ابی داود ،کتا ب الزکاۃ ،باب فی فضل سقی الماء ،حدیث نمبر:1431!مشکوۃ المصابیح ،باب فضل الصدقۃ،ص196) امام طبرانی کی معجم اوسط میں حدیث پاک مذکورہے :عن ابی سعید الخدری قال :قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم :یتبع الرجل من الحسنات یوم القیامۃ امثال الجبال ،فیقول :انی ہذا؟فیقال :باستغفارولدک لک ۔ ترجمہ:سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ،آپ نے فرمایاکہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا:قیامت کے دن پہاڑوں کی مانندآدمی کے ساتھ نیکیاں آئینگی ،تووہ شخص کہے گاکہ یہ کہاں سے آئی ہیں؟توکہا جائے گاتیرے حق میں تیرے لڑکے کی استغفارکی وجہ سے۔(المعجم الاوسط للطبرانی ،من اسمہ احمد ،حدیث نمبر:1965) ابوالقاسم سعد بن علی الزنجانی نے اپنی کتاب فوائد میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ارشادفرماتے ہیں کہ جوشخص قبرستان میں جائے اور سورۂ فاتحہ سورۂ قل ہواللہ احد،سورۂ الھکم التکاثرپڑھ کراس کا ثواب قبرستان کے مردوں کوپہنچائے تویہ مردے قیامت میں اس پڑھنے والے کے لئے اللہ تعالی کے پاس شفاعت کریں گے۔(مرقاۃ المفاتیح ،ج2ص382) قاضی ابوبکربن عبد الباقی نے اپنی کتاب مشیخۃ میں سلمہ بن عبید سے روایت کی ہے کہ ایک دفعہ رات کے وقت حماد مکی مکہ مکرمہ کے قبرستان کوتشریف لے گئے اور ایک قبرپرسررکھ کرسوگئے انہوں نے خواب میں دیکھاکہ قبرستان کے مردے کئی حلقے بناکربیٹھے ہوئے ہیں ،میں نے مردوں کو(ایسی حالت میں دیکھ کر)ان سے پوچھاکہ کیا قیامت قائم ہوگئی ہے ؟مردے جواب دئے کہ نہیں نہیں !قیامت قائم نہیں ہوئی ہے بلکہ ایک شخص نے سورۂ قل ہواللہ احد پڑھ کراس کا ثواب اس قبرستان کے مردوں کوبخشاہے اور ہم سب مردے اس کا ثواب ایک سال سے آپس میں بانٹ رہے ہیں ۔(مرقاۃ المفاتیح ،باب دفن المیت ج2ص382)
واللہ ورسولہٗ اعلم بالصواب
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں