امین ملت اسلامیان ہند کا تعلیمی چہرہ
کمال علیمی نظامی جمداشاہی بستی
سرکار امین ملت مسلمانان ہند کی تعلیم کو لے کر جس قدر جد و جہد فرما رہے ہیں وہ انہیں کے بس کی بات ہے، البرکات قائم فرما کر تعلیم کا ایک نیا نظریہ پیش فرمایا ہے، آپ کے یہاں دین بھی ہے دنیا بھی، یہی شریعت کا مقصود بھی ہے، ہمارے مذہب میں نہ تو رہبانیت ہے نہ ہی خالص دنیا پرستی، یہی فکر پڑھائی جا رہی ہے البرکات میں، میں نے البرکات کو بہت قریب سے دیکھا ہے، وہاں کے بچوں کو دیکھا ہے، وہاں کی تعلیم و تربیت دیکھی ہے، لاریب اس دور میں ایک صالح تعلیمی نظریہ کی ترسیل کا سب سے خوبصورت پلیٹ فارم ہے البرکات.
جو کام سرسید سے اپنی زندگی میں نہ ہوسکا امین ملت نے مختصر سی مدت میں کردکھایا، یہ توفیق ایزدی ہے جو سب کے نصیب میں کہاں.
اب امین ملت کی زندگی کا ہر لمحہ فروغ علم سے عبارت ہے، ان کی ہر مجلس میں بس اسی پر بات ہوتی ہے، ابھی ناگور شریف میں حاضری ہوئی، حضرت صوفی عبدالوحید صاحب نے ذکر فرمایا کہ سرکار یہاں جلد ہی تشریف لائے تھے اور ذکرِ فرما رہے تھے کہ خانقاہ برکاتیہ کی طرف سے تین سو بیڈ کے میڈیکل کالج کا قیام عمل میں آنےوالا ہے، جس میں قوم کے بچے اچھے ڈاکٹر بن سکیں گے، میں حیرت میں پڑگیا، خوش گوار مسرت کا احساس ہوا،یہ سوچ کر کہ اب ہم سنیوں کے پاس بھی اپنا ایک میڈیکل کالج ہوگا، سرکار امین ملت کے لیے دل سے دعا نکلی، بھلا بتائیں کہ اس دور نفس پرستی میں کسے قوم کا اتنا درد ہوسکتا ہے، یہی وہ احساس ہے جو سرکار امین ملت کو اپنے اقران میں امتیاز وانفراد عطا کرتا ہے.
آپ اپنے دور کے بہت بڑے پیر ہیں، مگر پیری مریدی کو آپ نے شکم پروری کا ذریعہ نہیں بلکہ قوم پروری کا وسیلہ بنایا، البرکات میں ایک چائے پیتے ہیں تو اس کا بھی پیسہ دیتے ہیں، اس دور میں ایسا تقوی کم ہی لوگوں میں ملے گا.
دنیا اللہ والوں سے خالی نہیں، مگر امین ملت کی بات ہی کچھ اور ہے، شاہی میں فقیری، مادیت میں روحانیت، دنیا میں دین جسے دیکھنا ہو آپ کی ذات میں دیکھے.
شہنشاہ بھائی اور ان کے برادران خوش نصیب ہیں.
یہ بڑے کرم کے ہیں فیصلے یہ بڑے نصیب کی بات ہے.
ہمیں جمداشاہی میں امین ملت کی آمد کا شدت سے انتظار ہے، ان شاءاللہ آپ کے قدموں کی برکت سے جمداشاہی میں دوسرا البرکات قائم ہوگا.
اللہ تعالیٰ حضرت کا سایہ تا دیر ہم غلاموں کے سروں پر قائم رکھے.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں