ہفتہ، 27 مئی، 2017

Roze K Masael Me Ghalat Fahemian Awr Un Ka Izala




روزے کے مسائل میں غلط فہمیاں اور ان کا ازالہ
روزہ کے بارے میں لوگوں میں پائی جانے والی گیارہ غلط باتیں جن کی کوئی حقیقت نہیں۔

مفتی ابو محمد علی اصغر عطاری مدنی

 
*پہلی غلط فہمی*
الٹی آنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے
درست مسئلہ یہ ہے کہ از خود کتنی ہی الٹی یا قے آئے روزہ نہیں ٹوٹتا البتہ خود قصدا مثلا انگلی وغیرہ منہ میں ڈال کر قے کی اور وہ منہ بهر ہو تو پهر روزہ ٹوٹ جاتا ہے

*دوسری غلط فہمی*
یہ بهی مشہور ہے حالت روزہ میں احتلام ہو جائے تو روزہ ٹوٹ جاتا ہے
درست مسئلہ یہ ہے کہ حالت روزہ میں احتلام سے روزہ نہیں ٹوٹتا

*تیسری غلط فہمی*
بعض لوگ سمهجتے ہیں کہ رات میں غسل فرض ہو جائے تو اب روزہ شروع ہونے کے بعد کلی یا ناک میں پانی افطار کے وقت ہی ڈالیں گے
درست مسئلہ یہ ہے کہ روزہ شروع ہونے سے پہلے غسل فرض ہو یا روزہ میں احتلام ہو جائے روزہ کی حالت میں غسل کے تمام فرائض ادا کیے جائیں گے .غسل میں کلی کرنا اور ناک میں نرم حصہ تک پانی پہنچانا فرض ہے اس کے بغیر نہ غسل اترے گا نہ نمازیں ہوں گی.یاد رہے کہ روزہ ہو تو غرغرہ نہیں کریں گے اور عام دنوں میں بهی غرغرہ غسل کا فرض یا کلی کا حصہ نہیں جداگانہ سنت ہے وہ بهی اس وقت جب روزہ نہ ہو.البتہ روزہ کی حالت میں ناک میں پانی سانس کے ذریعے اوپر کھینچنے کی اجازت نہیں

*چوتھی غلط فہمی*
کچه لوگ سمجهتے ہیں کہ حالت روزہ میں مسواک نہیں کی جا سکتی
درست مسئلہ یہ ہے کہ مسواک کی جا سکتی ہے البتہ ٹوته پیسٹ اور منجن نہیں کر سکتےیونہیں مسواک میں یہ احتیاط رکھی جائے کہ ریشے حلق میں نہ جائیں

*پانچویں غلط فہمی*
کچه لوگ روزہ میں تیل , خوشبو لگانے اور موئے زیر ناف بنانے کو کو درست نہیں سمجه رہے ہوتے
درست مسئلہ یہ ہے کہ یہ کام روزہ کی حالت میں جائز ہیں سرمہ لگانے سے بهی روزہ نہیں ٹوٹے گا.البتہ کاجل کا حکم سرمہ والا نہیں کاجل سے پرہیز کیا جائے

*چھٹی غلط فہمی*
کچه لوگ سمجهتے ہیں کہ سحری میں آنکه نہ کهلے اور سحری کهانا چهوٹ جائے تو روزہ نہیں ہوتا
درست مسئلہ یہ ہے کہ سحری روزہ کے لئے شرط نہیں رات میں نیت کر لی جائے یا پهر زوال سے پہلے پہلے نیت کر لی تب بهی ٹهیک ہے لیکن دو چیزیں خاص مد نظر رکهی جائیں اول یہ کہ روزہ بند ہونے کے بعد سے کوئی منافی روزہ کام مثلا کهانا پینا وغیرہ نہ کیا ہو دوسرا یہ کہ یہ نیت کرے کہ میں روزہ بند ہونے کے وقت سے روزے سے ہوں

*ساتویں غلط فہمی*
کچه لوگ سمجهتے ہیں کہ چوٹ وغیرہ لگنے پر خون نکل آنے یا خون ٹیسٹ کروانے پر روزہ پر کوئی اثر پڑتا ہے
درست مسئلہ یہ ہے کہ روزہ کسی چیز کےمعدے کے راستہ میں یا دماغ میں جانے سے ٹوٹتا ہے جسم سے کوئی چیز باہر آنے پر نہیں ٹوٹتا لھذا خون زخمی ہونے پر نکلے یا پھر ٹیسٹ کروانے کے لئے روزہ نہیں ٹوٹے گا

*آٹھویں تشویش *
کچه لوگ سمجهتے ہیں کہ روزہ میں انجکیشن لگانے سے روزہ ٹوٹ جائے گا
درست مسئلہ اگر یہ سوچ ان علماء کی پیروی کی وجہ سے ہے جن کا موقف یہی ہے تو ٹھیک ہے البتہ جو قوی اور مضبوط دلائل ہیں ان کی رو سے انجکشن لگانے سے روزہ نہیں ٹوٹتاضرورت ہو تو ڈرپ بھی لگائی جا سکتی ہے۔

 *نویں غلط فہمی*
کچه لوگ سمجهتے ہیں کہ جب تک اذان ہوتی رہے سحری میں کھانا پینا جاری رکھا جا سکتا ہے۔
درست مسئلہ یہ ہے کہ جب سحری کا وقت ختم ہو جاتا ہے تو اذان فجر اور نماز فجر کا وقت شروع ہوتا ہےلھذا جو سحری بند ہونے کے باوجود اذان ختم ہونے کا انتظار کرتے ہوئے کھاتا پیتا رہا اس نے اپنا روزہ برباد کیا اس کا روزہ ہوا ہی نہیں

*دسویں غلط فہمی*
کچه لوگ سمجهتے ہیں کہ تھوک یا بلغم نگل جانے سے روزہ ٹوٹ جائے گا یا مکروہ ہوگا اسی بنا پر وہ بار بار تھوکتے رہتے ہیں
درست مسئلہ یہ ہے کہ تھوک اور بلغم جب تک منہ میں ہے ان کو نگلنے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا ہاں منہ سے باہر مثلا ہتھیلی پر تھوک کر پھر منہ میں دوبارہ ڈالا تو روزہ ٹوٹ جائے گا اور ایسا عام طور پر کوئی نہیں کرتا

*گیارہویں غلط فہمی*
کچه لوگ سمجهتے ہیں کہ روزہ میں عطر یا خوشبو سونگھنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے
درست مسئلہ یہ ہے کہ مائع خوشبو یعنی لیکوڈ حالت میں یا ٹھوس خوشبو سونگھنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا البتہ اگر کسی نے اگر بتی کا دھواں مثلا منہ یا ناک کے ذریعے اندر کھینچھاجو کامحالہ حلق میں جائے گا اور یونہی کسی بھی خوشبو دار یا غیر خوشبو دار دھوئیں کی دھونی اس طرح لی کہ مثلا اس کے دھوئیں کو ناک یامنہ سے حلق میں داخل کیا تو روزہ ٹوٹ جائے گا
تحریر لکھنے کی تاریخ
*اضافہ جدید و ترمیم*
یکم رمضان المبارک 1438 بمطابق 28 مئی 2017


..:: Follow us on ::..

http://www.jamiaturraza.com/images/Twitter.jpghttp://www.jamiaturraza.com/images/Facebook.jpg

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

ٹیوٹر اپڈیٹس دیکھیں اور فالو کریں