ہفتہ، 21 جولائی، 2018

Huzoor Tajushshariah Ulama Awr Mashaikh Ki Nazar Me:

حضور تاج الشریعہ علما و مشائخ کی نظر میں
ترتیب و پیش کش: مشاہد رضوی بلاگر ٹیم

حضور تاج الشریعہ نور الله مرقدہٗ کی ذات والا صفات مرجع علما و مشائخ تھی ۔عالم عرب اور دیگر بلاد اسلامیہ کے علاوہ ہند و پاک کے علما آپ سے بے پناہ عقیدت رکھتے ہیں ۔آپ کی ذات کو مرجع و مرکز مانتے ہیں، ذیل میں تجلیات تاج الشریعہ اور بعض اہم شخصیات کی تقاریر سے حضور تاج الشریعہ کے بارے میں گراں قدر تاثرات پیش کیے جاتے ہیں ۔ مشاہد

محدث مکۃ المکرّمہ شیخ سید محمد بن علوی عباسی مالکی:

آپ نے حضور تاج الشریعہ دامت برکاتھم العالیه کو محدث حنفی، محدث عظیم، عالم کبیر وغیرہ القاب کے ساتھ یاد کیا- اور اپنی ایک تقریر میں فرمایا ہے کہ میں حضرت تاج الشریعہ دامت برکاتھم العالیه کو اس مقام پہ فائز محسوس کرتا ہوں جس سے الفاظ اور حروف کی تعبیر آشنا نہیں-
(تجلیات تاج الشریعہ ص: 594)

شیخ جمیل بن عارف حسینی شافعی فلیسطین:

حضور تاج الشریعہ دامت برکاتھم العالیه کی ذات وہ ذات ہے کہ ان کے توسل سے دعائیں مانگی جائیں تو اللہ تعالیٰ اسے ضرور قبول فرماے گا۔ آپ نے اپنی تقریر میں حضور تاج الشریعہ دامت برکاتھم العالیه کے لیے شیخ الاسلام والمسلمین، عارف باللہ، شیخ الکامل جیسے القاب کا استعمال کئے۔
(تجلیات تاج الشریعہ ص: 595)

شہزادۂ حضور غوثِ اعظم ڈاکٹر  عبد العزیز الخطیب حفظہ اللہ دمشق (شام):

”میں نے تمنا کی تھی آرزو کی تھی اے کاش آنے والے ان تمام صوفیاء کرام کی سرپرستی فرماتے العلامہ مفتی الامام الشیخ اختر رضا خاں الہندی حفظہ اللہ“ لیکن وہ اپنی مصروفیت اور دیگر مشکلات کے سبب نہ آسکے انکا فیض ہم پر جاری ہے اور انکے فیض کی یہ برکت ہے کہ آج یہ اکابر اجلأ صوفیاء اتقیأ حسنی حسینی شہزادے آپکے سامنے ہیں۔
(اقتباس بیان بموقع انٹرنیشنل صوفی کانفرنس)

الشیخ محمد عمر بن سلیم المہدی الدباغ مدظلہ بغداد شریف:

آپ تاج الشریعہ دامت برکاتھم العالیه و صدر العلماء کی تعریف توصیف بڑی عقیدت مندانہ انداز میں فرماتے تھے شیخ صاحب نے حضرت دامت برکاتھم العالیه کی شان میں عربی میں منقبت بھی لکھی آپ نے حضور تاج الشریعہ دامت برکاتھم العالیه سے سند الحدیث و الافتاء اور اجازت و خلافت لی۔
(تجلیات تاج الشریعہ ص: 595)

حضور سید پیر علاءالدین گیلانی قبلہ:

حضرت پیر صاحب قبلہ نے علامہ اختر رضا صاحب دامت برکاتھم العالیه کی تعریف میں فی العدلیہ عربی میں ایک قطعہ پڑھا جس کا مفہوم یہ تھا کہ "اختر رضا ستارہ کی طرح تابندگی بکھرے گا۔"
(تجلیات تاج الشریعہ ص: 250)

حضور احسن العلماء مارہروی علیہ الرحمہ:

عرس قاسمی 1984 کی تقریب میں حضور احسن العلماء علیه الرّحمة نے جانشین مفتی اعظم کا استقبال قائم مقام مفتی اعظم علامہ ازہری زندہ باد کے نعرہ سے کیا مجمع کثیر میں جان شین مفتی اعظم کو سلسلہ قادریہ برکاتیہ کی تمام خلافت و اجازت عطا فرمائی۔
(تجلیات تاج الشریعہ ص 600)

خلیفہ مفتی اعظم حضرت علامہ سید شاہ تراب الحق قادری علیه الرّحمة:

ہند و پاک میں ہماری مرکزی شخصیت حضرت علامہ مولانا مفتی اختر رضا خاں صاحب قادری رضوی دامت برکاتھم العالیه ہیں جو نائب مفتی اعظم ہند کے نام سے پہچانے جاتے ہے۔
(بیان سے اقتباس)

حضرت علامہ سید عرفان مشہدی مد ظلہ:

دور حاضر میں اعلیحضرت،  حجتہ الاسلام، مفتی اعظم کے سچے جانشین افکار رضا کے کھرے وارث قائد حضور تاج الشریعہ مفتی اعظم علامہ الشاہ اختر رضا قادری بریلیوی دامت برکاتھم العالیه ہیں۔
(تجلیات تاج الشریعہ ص: 46)

خلیفہ مفتی اعظم حضرت مفتی سید شاہد علی حسنی محدث رامپوری:

عصر حاضر میں اعلیٰحضرت کے علوم و فنون کے سچے وارث، حجتہ الاسلام و مفتی اعظم کے صحیح جانشین، روحانیت کے تاجدار، رضویت کے امینی تاج الشریعہ، فقیہ  اسلام، قاضی القضاة فی الہند محمد اختر رضا قادری ازہری دامت برکاتھم العالیه ہیں جو اہلسنت و جماعت کی عالمی سطح پر علمی و دینی، اعتقادی و فکری قیادت و رہبری فرما رہے ہے جن کے آفتاب شہرت و اقبال کی کرنیں سارے عالم کو روشن و منور کر رہی ہیں۔
(حیات تاج الشریعہ، جدید اضافہ ص: 12)

حضرت سید شاہ فضل المتین چشتی قبلہ گدی نشین  اجمیر معلی:

تاج شریعت مفتی اختر رضا ازہری صاحب دامت برکاتھم العالیه کی ذات بابرکات علمی دینی روحانی سماجی خدمات کے حساب سے ایک مثال ہے یہ اس وقت کی ایک اہم قابل ذکر اور قابل قدر شخصیت ہیں۔ اور ایسے حلقے کے سربراہ ہیں جس کے ذکر کے بغیر ہمارے عہد کی دینی، مسلکی،  فقہی تاریخ مکمل ہو نہیں سکتی ۔۔۔۔ یہ بزات خود شخصی اعتبار سے بلند مرتبیت ہے۔
(تجلیات تاج الشریعہ ص: 35)

حضرت مولانا سید اویس مصطفیٰ واسطی بلگرام شریف:

فقیر قادری کو جانشین مفتی اعظم ہند علامہ ازہری میاں صاحب دامت برکاتھم العالیه سے بارہا ملاقات کا شرف حاصل ہوتا رہتا ہے یہ ملاقات و رابطے دیرانہ تعلقات کے باعث ہے جو خانقاہ بلگرام و بریلی میں ہمیشہ سے رہے ہے موصوف کو خانقاہ رضویہ میں وہ مقام حاصل ہے کہ تاج الشریعہ اور قاضی القضاۃ جیسے القاب سے یاد کیے جاتے ہیں۔
(تجلیات تاج الشریعہ ص: 601)

حضرت علامہ سید فخرالدین اشرف اشرفی الجیلانی سجادہ نشین کھچوچھہ مقدسہ:

اسی(خانوادہ رضویہ) عظیم روحانی خانوادے کے چشم و چراغ طریقت و شریعت کے علم بردار فقیر عصر مرطبع التقویٰ شیخ الاسلام والمسلمین حضرت علامہ مولانا تاج الشریعہ الحاج اختر رضا صاحب قبلہ ملقب بہ ازہری میاں دامت برکاتھم العالیه کی ذات دستودہ صفات ہے جو علم و عمل زہد و تقوی شرم و حیا صبر و قناعت صداقت و استقامت وغیرہ عظیم صفات حسنہ سے متصف ہیں۔ یہ عصر حاضر کی وہ عظیم ہستی ہیں جس سے عوام و خواص یکساں طور پر مستفید ہو رہے ہیں۔
(تجلیات تاج الشریعہ ص: 249)

حضرت علامہ سید شاہ مظفر حسین شاہ صاحب قبلہ:

الحمد اللہ میرے شیخ (تاج الشریعہ دامت برکاتھم العالیه) نے اس وقت فتاوی رضویہ کی تین جلدیں مکمل عربی میں کر دی ہے اور عربی بھی وہ جس پر مصری بھی نثار ہو جائیں۔ تاج الشریعہ دامت برکاتھم العالیه کا آج کوئی نظیر نہیں نہ تقوی میں کوئی نظیر نہ علم میں کوئی نظیر۔ (اقتباس تقریر)

نبیرۂ میر عبد الواحد بلگرامی حضرت مولانا سید سہیل میاں قبلہ ولی عہد خانقاہ واحدیہ بلگرام شریف:

ہم سب نے اس وقت حضور تاج الشریعہ دامت برکاتھم العالیه کو عالم سنیت کا جماعت کا رہنما اور قائد مان لیا ہے ہم سب کو چاہئے کہ حضور تاج الشریعہ دامت برکاتھم العالیه کا جو حکم ہو ٱس پر عمل کرے۔ حضور تاج الشریعہ دامت برکاتھم العالیه کا قلم اس وقت قلم آخر ہے جب کسی مسئلے پر تاج الشریعہ دامت برکاتھم العالیه کا قلم چل جائے تو کسی سنی میں یہ جرأت نہیں ہونی چاہئے کہ ٱن کے قلم پر تضحیک کرے۔
(اقتباس تقریر امام احمد رضا کانفرس بموقع عرس رضوی 2015)

غیاث ملت حضرت سید غیاث الدین قادری ترمزی صاحب سجادہ خانقاہ کالپی شریف:

حضور تاج الشریعہ دامت برکاتھم العالیه کی جامع تصوف شخصیت ظاہر و باہر ہے آپ کی علمی، فقہی، مسلکی، ملی، تصنیفی اور روحانی خدمات نے آپ کو عالم اسلام کا آفاقی شخصیت بنا دیا جسے کو انصاف پسند جھٹلا نہیں سکتا۔آج بھی حضور تاج الشریعہ دامت برکاتھم العالیه جملہ سنیوں کے آئیڈیل ہیں۔
( تجلیات تاج الشریعہ ص: 33)

جانشین مجاہد ملت حضرت مولانا سید غلام محمد حبیبی قبلہ اڑیسہ:

حضور تاج الشریعہ دامت برکاتھم العالیه اعلیٰحضرت علیه الرّحمة کے علمی سرمایہ کے امین ہیں اور عالمگیر شہرت و مقبولیت کے حامل ہیں لاکھوں اہل طریقت کے قبلہ و عقیدت، شرعی کاونسل کے ذریعہ امت مسلمہ کو درپیش دینی مسائل کا حل نکالنے والے اور سواد اعظم کے منتشر ارباب افتاء کو یکجہتی کا پیغام دینے والے قائد، قدیم علوم کے ساتھ جدید علوم کے ذریعہ عصری تقاضوں کی تکمیل کے لیے عظیم دانش گاہ کے بانی ہیں۔
(تجلیات تاج الشریعہ ص: 74)
اللّٰہ کریم ہمیں حضور تاج الشریعہ کے نقش قدم پر چلائے، آمین!

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

ٹیوٹر اپڈیٹس دیکھیں اور فالو کریں