تعزیتوں کا دراز سے دراز ہوتا سلسلہ
کل بعد نماز مغرب جیسے ہی حضور تاج الشریعہ علامہ اختر رضا خان ازہری میاں علیہ الرحمہ کے انتقال خبر آئی پوری دنیائے سنیت سوگوار ہوگئی ، جماعت اہل سنت کے تقریبا تمام حلقوں سے تعزیت کے خطوط آنا شروع ہوگئے ، ہند وبیرون ہند سے بے شمار لوگوں کے تعزیتی رسائل کا سلسلہ دراز سے دراز تر ہوتا جا رہا ہے ، علمائے عرب وعجم میں سے کئی مقتدر شخصیتوں نے میرے پرسنل نمبر پر تعزیت کا اظہار کیا ہے ، جیسے کہ شیخ احمد شریف مصر سے ، شیخ لوی خلیلی فلسطین سے ، شیخ احمد تمیم یوکرین سے ، شیخ ابراہیم مریخی بحرین سے ، شیخ عمر سالم عراق سے ، شیخ مالک چیچینیا سے ، شیخ ریاض بازو لبنان سے شیخ رستم روس سے ، شیخ فیصل مریطانیہ سے ، شیخ عمر فاروق برطانیہ سے ، اور پاکستان سے حضرت علامہ سید وجاہت رسول صاحب قبلہ قادری ، کے علاوہ کئی با وقار شخصیتوں نے اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے ۔
علاوہ ازیں کل سے اب تک فیس بک اور واٹس ایپ پر حضور ازہری میاں ہی کی خبر چھائی ہوئی ہے ، کوئی قرآنی خوانی کی خبر پوسٹ کررہا ہے، کوئی بریلی شریف جانے کی خبر دے رہا ہے ، کوئی بسوں کی بکنگ کر رہا ہے ، کوئی نثر میں تعزیت کر رہا ہے تو کوئی نظم میں،اور کوئی سوگ میں چھٹی کا اعلان کر رہا ہے ، اشرفیہ اور علیمیہ جیسے اہل سنت کے ادارے چھٹی کا اعلان کر چکے ہیں ، غرضیکہ ہر طرف تاج الشریعہ تاج الشریعہ ہی نظر آ رہے ہیں ۔
بلا شبہ یہ دھوم تاج الشریعہ کی بے پناہ شہرت اور مقبولیت کی دلیل ہے ، اللہ تعالی حضرت کے درجات بلند فرمائے۔
از: مولانا انوار احمد بغدادی
پیش کش: مشاہد رضوی بلاگر ٹیم
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں